یسعیاہ
65 ”جن لوگوں نے میرے بارے میں نہیں پوچھا، اُنہیں مَیں نے مجھے ڈھونڈنے کا موقع دیا؛
جن لوگوں نے مجھے تلاش نہیں کِیا، اُنہیں مَیں نے مجھے تلاش کرنے کا موقع دیا۔
جو قوم میرا نام نہیں لے رہی تھی، اُس سے مَیں نے کہا: ”مَیں یہاں ہوں! مَیں یہاں ہوں!“
2 مَیں نے ایک ڈھیٹھ قوم کے لیے سارا دن اپنے ہاتھ پھیلائے رکھے،
ہاں، اُن لوگوں کے لیے جو بُری راہ پر چلتے ہیں
اور اپنی ہی سوچ کے مطابق کام کرتے ہیں؛
3 جو باغوں میں قربانیاں پیش کرتے ہیں اور اینٹوں پر بھی تاکہ اُن کا دُھواں اُٹھے
اور اِس طرح لگاتار میرے مُنہ پر مجھے غصہ دِلاتے ہیں۔
4 وہ قبروں کے بیچ بیٹھتے ہیں
اور پوشیدہ جگہوں* میں رات گزارتے ہیں؛
وہ سؤروں کا گوشت کھاتے ہیں
اور اُن کے برتنوں میں گھناؤنی* چیزوں کا شوربا ہے۔
5 وہ دوسروں سے کہتے ہیں: ”دُور رہو؛ میرے پاس مت آؤ
کیونکہ مَیں تُم سے زیادہ پاک ہوں۔“*
یہ لوگ میری ناک میں دُھوئیں کی طرح ہیں، ایک ایسی آگ کی طرح جو سارا دن جلتی رہتی ہے۔
6 دیکھو! یہ سب میرے سامنے لکھا ہے؛
مَیں خاموش نہیں رہوں گا
بلکہ مَیں اُنہیں بدلہ دوں گا؛
مَیں اُنہیں پورا بدلہ دوں گا۔*
7 مَیں اُنہیں اُن کے اور اُن کے باپدادا کے گُناہوں کا بھی بدلہ دوں گا۔
اُنہوں نے پہاڑوں پر قربانیاں پیش کیں تاکہ اُن کا دُھواں اُٹھے
اور پہاڑیوں پر میری توہین کی
اِس لیے مَیں پہلے اُنہیں اُن کی پوری مزدوری ناپ کر دوں گا۔“* یہ بات یہوواہ نے فرمائی ہے۔
8 یہوواہ یہ فرماتا ہے:
”جب انگور کے گچھوں میں نئی مے کے لیے رس موجود ہوتا ہے
تو لوگ کہتے ہیں: ”اِسے برباد نہ کرو کیونکہ اِس میں ایک اچھی چیز* ہے۔“
اُسی طرح مَیں اپنے بندوں کے لیے کروں گا؛
مَیں اُن سب کو برباد نہیں کروں گا۔
9 مَیں یعقوب سے ایک نسل
اور یہوداہ سے اپنے پہاڑوں کے لیے ایک وارث لاؤں گا۔
میرے چُنے ہوئے بندے اُس ملک کے مالک ہوں گے
اور میرے خادم وہاں بسیں گے۔
10 شارون بھیڑوں کے لیے ایک چراگاہ بن جائے گا
اور وادیِعکور گائے بیلوں کے لیے ایک آرامگاہ۔
ایسا میرے اُن بندوں کے لیے ہوگا جو میری تلاش کرتے ہیں۔
11 لیکن تُم اُن لوگوں میں سے ہو جو یہوواہ کو ترک کر دیتے ہیں؛
جو میرے مُقدس پہاڑ کو بھول جاتے ہیں؛
جو خوشقسمتی کے دیوتا کے لیے میز سجاتے ہیں
اور تقدیر کے دیوتا کے لیے مصالحےدار مے کے پیالے بھرتے ہیں۔
12 اِس لیے مَیں تلوار کو تمہارا مستقبل بنا دوں گا
اور تُم سب ذبح ہونے کے لیے جھک جاؤ گے
کیونکہ مَیں نے تمہیں بُلایا لیکن تُم نے جواب نہیں دیا؛
مَیں نے تُم سے بات کی لیکن تُم نے نہیں سنا؛
تُم ایسے کام کرتے رہے جو میری نظر میں بُرے تھے
اور تُم نے وہ چُنا جو مجھے ناپسند تھا۔“
13 اِس لیے حاکمِاعلیٰ یہوواہ فرماتا ہے:
”دیکھو! میرے بندے کھائیں گے لیکن تُم بھوکے رہو گے۔
دیکھو! میرے بندے پئیں گے لیکن تُم پیاسے رہو گے۔
دیکھو! میرے بندے خوشی منائیں گے لیکن تمہیں شرمندگی کا سامنا ہوگا۔
14 دیکھو! میرے بندے خوشی سے للکاریں گے کیونکہ اُن کا دل خوش* ہوگا
لیکن تُم روؤ گے کیونکہ تمہارا دل تکلیف سے بھرا ہوگا؛
تُم ماتم کرو گے کیونکہ تُم دُکھ سے چُور ہو گے۔*
15 تُم اپنے پیچھے ایک ایسا نام چھوڑ جاؤ گے جسے میرے چُنے ہوئے بندے ایک لعنت کے طور پر اِستعمال کریں گے
اور حاکمِاعلیٰ یہوواہ تُم میں سے ہر ایک کو موت کے گھاٹ اُتار دے گا۔
لیکن وہ اپنے بندوں کو کسی اَور نام سے بُلائے گا۔
16 اِس لیے جو کوئی زمین پر اپنے لیے برکت مانگے گا،
وہ سچائی* کے خدا سے برکت پائے گا
اور جو کوئی زمین پر قسم کھائے گا،
وہ سچائی* کے خدا کی قسم کھائے گا
کیونکہ پُرانی مصیبتیں بُھلا دی جائیں گی؛
وہ میری آنکھوں سے اوجھل ہو جائیں گی
17 کیونکہ دیکھو! مَیں نیا آسمان اور نئی زمین بنا رہا ہوں؛
پھر پُرانی باتیں یاد نہیں آئیں گی
اور نہ ہی وہ دل میں آئیں گی۔
18 اِس لیے جو کچھ مَیں بنا رہا ہوں، اُس کی وجہ سے ہمیشہ کے لیے خوش اور شادمان ہو
کیونکہ دیکھو! مَیں یروشلم کو خوشی کی وجہ بنا رہا ہوں
اور اُس کے لوگوں کو شادمانی کی وجہ۔
19 مَیں یروشلم کی وجہ سے خوش ہوں گا اور اپنے بندوں کی وجہ سے شادمان؛
وہاں نہ تو پھر کبھی رونے کی آواز سنائی دے گی اور ہی دُکھ بھری پکار۔“
20 ”وہاں پھر کوئی ایسا ننھا بچہ نہیں ہوگا جو تھوڑے دنوں کے لیے جیے
اور نہ ہی وہاں کوئی ایسا بوڑھا شخص ہوگا جو اپنی عمر پوری نہ کرے
کیونکہ جو بھی شخص سو سال کی عمر میں مرے گا، اُسے محض لڑکا ہی سمجھا جائے گا
اور گُناہگار شخص پر لعنت بھیجی جائے گی پھر چاہے وہ سو سال کا ہی کیوں نہ ہو۔*
21 وہ گھر بنائیں گے اور اُن میں رہیں گے؛
وہ انگور کے باغ لگائیں گے اور اُن کا پھل کھائیں گے۔
22 وہ اِس لیے گھر نہیں بنائیں گے کہ کوئی اَور اُس میں رہے؛
وہ اِس لیے انگور کا باغ نہیں لگائیں گے کہ کوئی اَور اُس کا پھل کھائے
کیونکہ میرے بندوں کی عمر* درخت کی طرح ہوگی
اور میرے چُنے ہوئے بندے اپنے ہاتھوں کے کام کا بھرپور مزہ لیں گے۔
23 وہ فضول میں محنت نہیں کریں گے*
اور نہ ہی اُن کے بچے دُکھ سہنے کے لیے پیدا ہوں گے
کیونکہ وہ ایک ایسی نسل* ہیں جسے یہوواہ نے برکت دی ہے
اور اُن کے ساتھ اُن کی اولاد بھی۔
24 مَیں اُن کے پکارنے سے پہلے ہی اُنہیں جواب دوں گا
اور ابھی وہ بول ہی رہے ہوں گے کہ مَیں اُن کی سُن لوں گا۔
25 بھیڑیا اور میمنا اِکٹھے چریں گے؛
شیر بیل کی طرح بھوسا کھائے گا
اور سانپ کی خوراک خاک ہوگی۔
وہ میرے سارے مُقدس پہاڑ پر نہ تو کوئی نقصان پہنچائیں گے اور نہ کوئی تباہی مچائیں گے۔“ یہ بات یہوواہ نے فرمائی ہے۔