ایک دوسرے کی عزت کرنے میں پہل کریں
”برادرانہ محبت سے آپس میں ایک دوسرے کو پیار کرو۔ عزت کے رُو سے ایک دوسرے کو بہتر سمجھو۔“—روم ۱۲:۱۰۔
۱، ۲. (ا) پولس رسول نے رومیوں کے نام خط میں کیا تاکید کی؟ (ب) ہم کن سوالوں پر غور کریں گے؟
پولس رسول نے رومیوں کے نام خط میں ہمیں ایک دوسرے سے محبت کرنے کی تاکید کی۔ اُس نے کہا کہ ہماری محبت ”بےریا“ ہونی چاہئے۔ نیز اُس نے یہ واضح کِیا کہ ہمیں ”برادرانہ محبت سے آپس میں ایک دوسرے کو پیار“ کرنا چاہئے۔—روم ۱۲:۹، ۱۰۔
۲ برادرانہ محبت یعنی اپنے بہنبھائیوں سے محبت کرنے کا کیا مطلب ہے؟ اِس کا مطلب یہ ہے کہ ہمیں اُن کے لئے صرف محبت کا احساس ہی نہیں رکھنا چاہئے بلکہ مختلف طریقوں سے اُن کے لئے اپنی محبت ظاہر بھی کرنی چاہئے۔ جب تک ہم اپنی محبت ظاہر نہیں کریں گے، دوسروں کو یہ معلوم نہیں ہوگا کہ ہم اُن سے محبت کرتے ہیں۔ اِسی لئے پولس رسول نے یہ نصیحت کی تھی کہ ”عزت کے رُو سے ایک دوسرے کو بہتر سمجھو۔“ اصلی زبان کے مطابق پولس رسول کے اِن الفاظ کا مطلب یہ ہے کہ ہمیں ایک دوسرے کی عزت کرنے میں پہل کرنی چاہئے۔ (روم ۱۲:۱۰) دوسروں کی عزت کرنے میں کیا کچھ شامل ہے؟ کلیسیا کے بہنبھائیوں کی عزت کرنے میں پہل کرنا کیوں ضروری ہے؟ ہم عزت کرنے میں پہل کیسے کر سکتے ہیں؟
دوسروں کی عزت کرنے میں کیا کچھ شامل ہے؟
۳. عبرانی اور یونانی کے جن الفاظ کا ترجمہ ”عزت“ کِیا گیا ہے، اُن کا مطلب کیا ہے؟
۳ جس عبرانی لفظ کا ترجمہ ”عزت“ کِیا گیا ہے، اُس کا اصل مطلب ”وزنی“ اور ”فضیلت“ ہے۔ بائبل میں اِسی عبرانی لفظ کا ترجمہ اکثر ”شانوشوکت“ یا جلال بھی کِیا گیا ہے۔ (پید ۴۵:۱۳) یونانی زبان کے جس لفظ کا ترجمہ ”عزت“ کِیا گیا ہے، اُس کا مطلب کسی کو اہم سمجھنا یا کسی کی قدر کرنا ہے۔ (لو ۱۴:۱۰) لہٰذا عبرانی اور یونانی زبان کے اِن الفاظ کے معنی سے ظاہر ہوتا ہے کہ جس شخص کی ہم عزت کرتے ہیں، وہ ہمارے لئے بہت اہم اور عزیز ہوتا ہے۔
۴، ۵. مثال سے واضح کریں کہ ہم ایک دوسرے کی عزت کیسے کر سکتے ہیں۔
۴ دوسروں کی عزت کرنے میں کیا کچھ شامل ہے؟ ہمیں دوسروں کی عزت کرنے کا محض دکھاوا نہیں کرنا چاہئے بلکہ دل سے اُن کی عزت کرنی چاہئے۔ ہمیں یہ دیکھنا چاہئے کہ ہم دوسروں کے بارے میں کیسے احساسات رکھتے ہیں اور ہماری نظر میں اُن کی حیثیت کیا ہے۔
۵ اگر ہم کسی کو عزت کے لائق نہیں سمجھتے تو پھر ہمارے لئے اُس کی عزت کرنا بھی مشکل ہو گا۔ (۳-یوح ۹، ۱۰) مثال کے طور پر جو پودا زرخیز زمین میں لگایا جاتا ہے، وہ زیادہ ہرابھرا رہتا ہے۔ اِسی طرح اگر ہمارے دل میں دوسروں کے لئے عزت ہے تو یہ آسانی سے ختم نہیں ہوگی۔ اِس کے برعکس اگر ہم محض دکھاوے کے لئے کسی کی عزت کرتے ہیں تو یہ زیادہ دیر تک قائم نہیں رہے گی۔ (اعما ۵:۱-۵) اِسی لئے پولس رسول نے ایک دوسرے کی عزت کرنے کی نصیحت کرنے سے پہلے یہ کہا کہ ہماری ”محبت بےریا“ ہونی چاہئے۔—روم ۱۲:۹؛ ۱-پطرس ۱:۲۲ کو پڑھیں۔
ہم ”خدا کی صورت“ پر بنے ہیں
۶، ۷. ہمیں دوسروں کی عزت کیوں کرنی چاہئے؟
۶ پاک کلام میں دوسروں کی دل سے عزت کرنے کی وجوہات بتائی گئی ہیں۔ آئیں اِن میں سے دو وجوہات پر غور کریں۔
۷ انسانوں کو ”خدا کی صورت“ پر خلق کِیا گیا ہے۔ (یعقو ۳:۹) اِسی لئے ہم بھی خدا کی طرح محبت، حکمت اور انصافپسندی کی صفت رکھتے ہیں۔ اِس کے علاوہ یہوواہ نے ہمیں عزت اور جلال بھی بخشا ہے۔ اِس سلسلے میں زبورنویس نے بیان کِیا: ”اَے [یہوواہ] . . . تُو . . . نے اپنی عظمت افلاک سے بلندتر کی ہے۔ . . . تُو نے [انسان کو] فرشتوں سے کچھ ہی کم تر بنایا ہے۔ اور شان اور شوکت کا تاج اُس پر رکھا ہے۔“ (زبور ۸:۲، ۵، ۶ کیتھولک ترجمہ؛ ۱۰۴:۱)a بائبل کے بعض ترجموں میں اِن آیتوں میں ”شوکت“ کی جگہ ”عزت“ کا لفظ استعمال کِیا گیا ہے۔ اِس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہوواہ خدا نے انسان کو عزت اور شان سے نوازا ہے۔ لہٰذا جب ہم دوسروں کی عزت کرتے ہیں تو دراصل ہم یہوواہ خدا کی مثال پر عمل کرتے ہیں جو سب کو عزت بخشتا ہے۔ اِس بات کے پیشِنظر ہمیں سب انسانوں کی عزت کرنی چاہئے۔ لیکن مسیحی بہنبھائیوں کی عزت کرنا خاص طور پر اہم ہے۔—یوح ۳:۱۶؛ گل ۶:۱۰۔
ایک عالمگیر خاندان کا حصہ
۸، ۹. پولس رسول نے مسیحی بہنبھائیوں کی عزت کرنے کی کیا وجہ بیان کی؟
۸ پولس رسول نے دوسروں کی عزت کرنے کی ایک اَور وجہ بیان کی۔ ایک دوسرے کی عزت کرنے کی نصیحت کرنے سے پہلے اُس نے کہا: ”برادرانہ محبت سے آپس میں ایک دوسرے کو پیار کرو۔“ اِس آیت میں جس یونانی لفظ کا ترجمہ ”پیار“ کِیا گیا ہے، وہ ایک ایسے مضبوط بندھن کی طرف اشارہ کرتا ہے جس سے خاندان میں محبت اور تعاون کی فضا قائم رہتی ہے۔ پس اِس لفظ کو استعمال کرنے سے پولس رسول نے ظاہر کِیا کہ کلیسیا کے بہنبھائیوں میں ویسا ہی مضبوط بندھن ہونا چاہئے جیسا خاندان کے افراد میں ہوتا ہے۔ (روم ۱۲:۵) اِس کے علاوہ ہمیں یہ بھی یاد رکھنا چاہئے کہ پولس رسول نے یہ بات ممسوح مسیحیوں کو لکھی تھی جنہیں آسمانی باپ یہوواہ خدا نے اپنے فرزند بنایا تھا۔ ایک خاص لحاظ سے یہوواہ کے خاندان میں شامل ہو جانے کی وجہ سے ممسوح مسیحیوں کے لئے ضروری تھا کہ وہ ایک دوسرے کی عزت کریں۔ آجکل بھی ممسوح مسیحیوں کے لئے ایک دوسرے کی عزت کرنا ضروری ہے۔
۹ کیا یسوع مسیح کی ’اَور بھی بھیڑوں‘ یعنی زمین پر ہمیشہ کی زندگی کی اُمید رکھنے والے لوگوں سے بھی یہ توقع کی جاتی ہے کہ وہ ایک دوسرے کی عزت کریں؟ (یوح ۱۰:۱۶) اگرچہ یہوواہ خدا نے اُنہیں ابھی اپنے فرزند نہیں بنایا تو بھی وہ ایک عالمگیر خاندان کا حصہ ہیں۔ اِس لئے وہ ایک دوسرے کو بہن یا بھائی کہتے ہیں۔ (۱-پطر ۲:۱۷؛ ۵:۹) جب زمین پر ہمیشہ کی زندگی کی اُمید رکھنے والے لوگ یہ سمجھ جاتے ہیں کہ وہ ایک ہی عالمگیر خاندان کا حصہ ہیں تو پھر وہ ایک دوسرے کی دل سے عزت بھی کرتے ہیں۔—۱-پطرس ۳:۸ کو پڑھیں۔
بہنبھائیوں کی عزت کرنے کی اہمیت
۱۰، ۱۱. کلیسیا کے بہنبھائیوں کی عزت کرنا اتنا اہم کیوں ہے؟
۱۰ کلیسیا کے بہنبھائیوں کی عزت کرنا اتنا اہم کیوں ہے؟ اِس لئے کہ اپنے بہنبھائیوں کی عزت کرنے سے ہم کلیسیا میں امن اور اتحاد کو فروغ دے سکتے ہیں۔
۱۱ یہ سچ ہے کہ خدا کی قربت میں رہنے اور اُس کی پاک رُوح کی مدد حاصل کرنے سے ہمیں بہت قوت ملتی ہے۔ (زبور ۳۶:۷؛ یوح ۱۴:۲۶) لیکن شاید آپ نے خود یہ محسوس کِیا ہو کہ جب ہمارے مسیحی بہنبھائی بھی ہماری عزت اور قدر کرتے ہیں تو ہماری بڑی حوصلہافزائی ہوتی ہے۔ (امثا ۲۵:۱۱) یوں ہم تمام مشکلات کے باوجود خوشی سے یہوواہ کی خدمت کرتے رہتے ہیں۔
۱۲. ہم کلیسیا میں محبت اور بھائیچارے کا ماحول کیسے قائم رکھ سکتے ہیں؟
۱۲ یہوواہ جانتا ہے کہ جب انسانوں کی عزت کی جاتی ہے تو وہ خوش ہوتے ہیں۔ اِسی لئے اُس کے کلام میں یہ نصیحت درج ہے کہ ”عزت کے رُو سے ایک دوسرے کو بہتر سمجھو۔“ (روم ۱۲:۱۰؛ متی ۷:۱۲ کو پڑھیں۔) تمام مسیحی اِس نصیحت پر عمل کرنے سے کلیسیا میں محبت اور بھائیچارے کا ماحول قائم رکھ سکتے ہیں۔ پس ہمیں خود سے یہ پوچھنا چاہئے کہ ”کیا مَیں نے حال ہی میں کسی بہن یا بھائی سے کوئی ایسی بات کہی ہے یا اُس کے لئے کوئی ایسا کام کِیا ہے جس سے ظاہر ہو کہ مَیں اُس کی عزت کرتا ہوں؟“—روم ۱۳:۸۔
ایک دوسرے کی عزت کرنا سب کا فرض ہے
۱۳. (ا) ایک دوسرے کی عزت کرنے میں پہل کس کو کرنی چاہئے؟ (ب) رومیوں ۱:۷ میں درج پولس رسول کے الفاظ سے کیا ظاہر ہوتا ہے؟
۱۳ ایک دوسرے کی عزت کرنے میں پہل کس کو کرنی چاہئے؟ عبرانیوں کے نام اپنے خط میں پولس رسول نے کہا کہ کلیسیا کے بزرگ ’پیشوا‘ ہیں۔ (عبر ۱۳:۱۷) بزرگوں کی ذمہداری ہے کہ وہ کلیسیا کی پیشوائی کریں۔ اِس لئے دوسروں کی عزت کرنے کے سلسلے میں بھی اُنہیں پہل کرنی چاہئے۔ اِس میں یہ شامل ہے کہ بزرگ آپس میں ایک دوسرے کی عزت کریں۔ مثال کے طور پر جب بزرگ کلیسیا کے معاملات پر غور کرنے کے لئے جمع ہوتے ہیں تو وہ ایک دوسرے کی رائے کو توجہ سے سنتے ہیں۔ نیز وہ فیصلہ کرتے وقت تمام بزرگوں کی رائے کا لحاظ رکھنے سے بھی ایک دوسرے کی عزت کرتے ہیں۔ (اعما ۱۵:۶-۱۵) تاہم ہمیں یاد رکھنا چاہئے کہ پولس رسول نے رومیوں کے نام خط صرف بزرگوں کے لئے نہیں بلکہ تمام کلیسیا کے لئے لکھا تھا۔ (روم ۱:۷) اِس لئے کلیسیا کے تمام ارکان کو پولس رسول کی نصیحت کے مطابق ایک دوسرے کی عزت کرنے میں پہل کرنی چاہئے۔
۱۴. (ا) مثال سے واضح کریں کہ عزت کرنے اور اِس میں پہل کرنے میں کیا فرق ہے۔ (ب) ہم خود سے کیا سوال پوچھ سکتے ہیں؟
۱۴ ہم دیکھ چکے ہیں کہ اصلی زبان کے مطابق رومیوں ۱۲:۱۰ میں درج الفاظ کا مطلب یہ ہے کہ ہمیں ایک دوسرے کی عزت کرنے میں پہل کرنی چاہئے۔ لیکن عزت کرنے اور اِس میں پہل کرنے میں کیا فرق ہے؟ اِس سلسلے میں آئیں ایک مثال پر غور کریں۔ جس بچے کو پڑھنا آتا ہے، اُسے پڑھنا سکھانے کی ضرورت نہیں ہوتی۔ اِس کی بجائے اُستاد اُس کی مدد کرتا ہے تاکہ وہ پڑھنے کی صلاحیت کو اَور بہتر بنا سکے۔ اِسی طرح محبت مسیحیوں کی پہچان ہے جس کی بِنا پر وہ پہلے ہی سے ایک دوسرے کی عزت کرتے ہیں۔ (یوح ۱۳:۳۵) لیکن جیسے بچہ اپنی پڑھنے کی صلاحیت کو بہتر بنا سکتا ہے ویسے ہی ہم بھی ایک دوسرے کی عزت کرنے میں بہتری لا سکتے ہیں۔ ایسا کرنے کے لئے ضروری ہے کہ ہم دوسروں کی عزت کرنے میں پہل کریں۔ (۱-تھس ۴:۹، ۱۰) ہم خود سے پوچھ سکتے ہیں کہ ”کیا مَیں کلیسیا میں بہنبھائیوں کی عزت کرنے میں پہل کرتا ہوں؟“
”فروتنوں“ کی عزت کریں
۱۵، ۱۶. (ا) کلیسیا کے کن بہنبھائیوں کو نظرانداز نہیں کرنا چاہئے؟ (ب) یہ کیسے ظاہر ہوگا کہ ہم تمام بہنبھائیوں کی دل سے عزت کرتے ہیں؟
۱۵ خدا کے کلام میں لکھا ہے کہ ”جو مسکینوں پر رحم کرتا ہے [یہوواہ] کو قرض دیتا ہے اور وہ اپنی نیکی کا بدلہ پائے گا۔“ (امثا ۱۹:۱۷) کلیسیا میں ایک دوسرے کی عزت کرنے کے سلسلے میں ہم اِس اصول پر کیسے عمل کر سکتے ہیں؟
۱۶ یہ سچ ہے کہ بہت سے لوگ بڑے مرتبے والوں کی تو عزت کرتے ہیں مگر جنہیں وہ کمتر سمجھتے ہیں، اُن کی بالکل عزت نہیں کرتے۔ اِس کے برعکس یہوواہ فرماتا ہے کہ ”جو میری عزت کرتے ہیں مَیں اُن کی عزت کروں گا۔“ (۱-سمو ۲:۳۰؛ زبور ۱۱۳:۵-۷) یہوواہ اُن سب کی عزت کرتا ہے جو اُس کی خدمت کرتے ہیں۔ وہ ”فروتنوں“ یعنی ایسے لوگوں کو بھی کبھی نظرانداز نہیں کرتا جن کی دوسروں کی نظر میں کوئی حیثیت نہیں ہوتی۔ (یسعیاہ ۵۷:۱۵ کو پڑھیں؛ ۲-توا ۱۶:۹) ہم بھی یہوواہ کی اِس مثال پر عمل کرنا چاہتے ہیں۔ اِس سلسلے میں ہمیں خود سے پوچھنا چاہئے کہ ”مَیں اُن بہنبھائیوں کے ساتھ کیسے پیش آتا ہوں جو کلیسیا میں کوئی خاص ذمہداری نہیں رکھتے؟“ (یوح ۱۳:۱۴، ۱۵) اِس سوال کے جواب سے پتہ چلے گا کہ ہمارے دل میں دوسروں کے لئے کتنی عزت ہے۔—فلپیوں ۲:۳، ۴ کو پڑھیں۔
دوسروں کے لئے وقت نکالیں
۱۷. کلیسیا کے بہنبھائیوں کی عزت کرنے میں پہل کرنے کا ایک طریقہ کیا ہے؟ وضاحت کریں۔
۱۷ کلیسیا کے بہنبھائیوں کی عزت کرنے میں پہل کرنے کا ایک اہم طریقہ یہ ہے کہ ہم اُن کے لئے وقت نکالیں۔ اِس کی کیا وجہ ہے؟ دراصل آجکل ہم سب بہت مصروف رہتے ہیں۔ کلیسیا کے بہت سے کام کرنے میں ہمارا کافی وقت لگ جاتا ہے۔ اِس لئے ہمارا وقت بہت قیمتی ہے۔ لہٰذا ہمیں اپنے بہنبھائیوں سے یہ توقع نہیں کرنی چاہئے کہ وہ ہمیں بہت زیادہ وقت دیں۔ اِسی طرح جب بہنبھائی ہم سے زیادہ وقت دینے کی توقع نہیں کرتے تو ہم اِس بات کی قدر کرتے ہیں۔
۱۸. صفحہ ۲۶ کی تصویر کے مطابق ہم کیسے ظاہر کر سکتے ہیں کہ ہم اپنے بہنبھائیوں کے لئے خوشی سے وقت نکالنا چاہتے ہیں؟
۱۸ تمام مصروفیات کے باوجود جب ہم (خاص طور پر کلیسیا کے نگہبان) اپنے بہنبھائیوں کے لئے وقت نکالتے ہیں تو اِس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہم اُن کی عزت کرتے ہیں۔ دراصل اپنے کچھ کام چھوڑ کر کلیسیا کے بہنبھائیوں کے لئے وقت نکالنے سے ہم گویا یہ کہہ رہے ہوتے ہیں کہ ”آپ میرے کام سے بھی زیادہ اہم ہیں۔“ (مر ۶:۳۰-۳۴) لیکن اگر ہم اپنے کاموں میں مگن رہتے ہیں اور بہنبھائیوں کے لئے وقت نہیں نکالتے تو ہم یہ ظاہر کر رہے ہوتے ہیں کہ ہماری نظر میں اُن کی زیادہ اہمیت نہیں ہے۔ یہ سچ ہے کہ بعض کام اتنے ضروری ہوتے ہیں کہ اُنہیں چھوڑا نہیں جا سکتا۔ لیکن ہم خوشی سے اپنے بہنبھائیوں کے لئے جتنا وقت نکالتے ہیں، اُس سے یہ ظاہر ہوگا کہ ہمارے دل میں اُن کے لئے کتنی عزت ہے۔—۱-کر ۱۰:۲۴۔
دوسروں کی عزت کرنے میں ہمیشہ پہل کریں
۱۹. اپنے بہنبھائیوں کے لئے وقت نکالنے کے علاوہ اَور کس طریقے سے ہم اُن کی عزت کرتے ہیں؟
۱۹ آئیں چند اَور طریقوں پر غور کریں جن سے ہم کلیسیا کے بہنبھائیوں کی عزت کر سکتے ہیں۔ مثال کے طور پر ہمیں نہ صرف اُن کے لئے وقت نکالنا چاہئے بلکہ دھیان سے اُن کی بات بھی سننی چاہئے۔ یہوواہ اِس سلسلے میں بھی ایک مثال قائم کرتا ہے۔ زبورنویس داؤد نے یہوواہ کے متعلق کہا: ”[یہوواہ] کی نگاہ صادقوں پر ہے اور اُس کے کان اُن کی فریاد پر لگے رہتے ہیں۔“ (زبور ۳۴:۱۵) یہوواہ خدا کی طرح ہمیں بھی اپنے بہنبھائیوں کا خیال رکھنا چاہئے۔ ہمیں اُن لوگوں پر خاص توجہ دینی چاہئے جو ہم سے مدد کی درخواست کرتے ہیں۔ ایسا کرنے سے ہم ظاہر کریں گے کہ ہم اُن کی عزت کرتے ہیں۔
۲۰. دوسروں کی عزت کرنے کے سلسلے میں ہمیں کیا یاد رکھنا چاہئے؟
۲۰ ہمیں یاد رکھنا چاہئے کہ کن وجوہات کی بِنا پر ایک دوسرے کی دل سے عزت کرنا ضروری ہے۔ ہمیں سب لوگوں کی عزت کرنے میں پہل کرنے کے لئے تیار رہنا چاہئے، خواہ اُن کے پاس کلیسیا میں کوئی مرتبہ ہو یا نہ ہو۔ ایسا کرنے سے ہم کلیسیا میں محبت اور اتحاد کو فروغ دیں گے۔ پس ہمیں ایک دوسرے کی صرف عزت ہی نہیں کرنی بلکہ اِس میں پہل بھی کرنی ہے۔ کیا آپ ایسا کریں گے؟
[فٹنوٹ]
a زبور ۸ میں لکھی ہوئی باتیں یسوع مسیح پر بھی پوری ہوئیں۔—عبر ۲:۶-۹۔
کیا آپ کو یاد ہے؟
• دوسروں کی عزت کرنے میں کیا کچھ شامل ہے؟
• ہمیں کن وجوہات کی بِنا پر کلیسیا کے بہنبھائیوں کی عزت کرنی چاہئے؟
• ایک دوسرے کی عزت کرنا کیوں ضروری ہے؟
• ہم کن طریقوں سے اپنے بہنبھائیوں کی عزت کر سکتے ہیں؟
[صفحہ ۲۶ پر تصویر]
ہم کلیسیا کے بہنبھائیوں کی عزت کیسے کر سکتے ہیں؟