یعقوب
4 آپ کے درمیان جنگیں اور جھگڑے کس وجہ سے ہوتے ہیں؟ کیا اُن جسمانی خواہشوں کی وجہ سے نہیں جن کے باعث آپ* کے اندر ایک لڑائی جاری ہے؟ 2 آپ خواہش کرتے ہیں لیکن آپ کو کچھ ملتا نہیں۔ آپ قتل اور لالچ کرتے ہیں لیکن آپ کو کچھ حاصل نہیں ہوتا۔ آپ لڑائی جھگڑا اور جنگ کرتے ہیں۔ آپ کے پاس کچھ نہیں ہے کیونکہ آپ مانگتے نہیں ہیں۔ 3 اور اگر آپ مانگتے بھی ہیں تو آپ کو کچھ ملتا نہیں کیونکہ آپ بُری نیت سے مانگتے ہیں تاکہ اپنی جسمانی خواہشوں کو پورا کر سکیں۔
4 زِناکارو،* کیا تمہیں پتہ نہیں کہ دُنیا کے ساتھ دوستی خدا کے ساتھ دُشمنی کے برابر ہے؟ اِس لیے جو شخص دُنیا کا دوست بننا چاہتا ہے، وہ اپنے آپ کو خدا کا دُشمن بناتا ہے۔ 5 یا کیا تمہیں لگتا ہے کہ صحیفوں میں یہ بات بِلاوجہ لکھی ہے کہ ”حسد کا جو رُجحان* ہمارے اندر پایا جاتا ہے، وہ ہمیں لالچ کرنے پر اُکساتا ہے“؟ 6 لیکن جو عظیم رحمت خدا ہمیں عطا کرتا ہے، وہ اِس رُجحان سے زیادہ طاقتور ہے۔ اِس لیے صحیفوں میں لکھا ہے کہ ”خدا مغروروں کی مخالفت کرتا ہے لیکن خاکساروں کو عظیم رحمت عطا کرتا ہے۔“
7 لہٰذا خدا کی تابعداری کریں۔ لیکن اِبلیس کا مقابلہ کریں تو وہ آپ کے پاس سے بھاگ جائے گا۔ 8 خدا کے قریب جائیں تو وہ آپ کے قریب آئے گا۔ گُناہگارو، اپنے ہاتھوں کو صاف کرو۔ دودِلو، اپنے دلوں کو پاک کرو۔ 9 غمگین ہو، ماتم کرو اور روؤ۔ اپنی ہنسی کو ماتم میں اور اپنی خوشی کو مایوسی میں بدل لو۔ 10 یہوواہ* کے حضور خاکسار بنو تو وہ تمہیں سربلند کرے گا۔
11 بھائیو، ایک دوسرے کے خلاف بولنا بند کر دیں۔ جو کوئی اپنے بھائی کے خلاف بولتا ہے یا اپنے بھائی کو قصوروار ٹھہراتا ہے، وہ دراصل شریعت کے خلاف بولتا ہے اور شریعت کو قصوروار ٹھہراتا ہے۔ اور اگر آپ شریعت کو قصوروار ٹھہراتے ہیں تو آپ شریعت پر عمل کرنے والے نہیں بلکہ منصف ہیں۔ 12 لیکن شریعت دینے والا اور منصف صرف ایک ہے یعنی وہ جو لوگوں کو نجات دِلا سکتا یا اُنہیں ہلاک کر سکتا ہے۔ تو پھر آپ کون ہیں جو اپنے پڑوسی کو قصوروار ٹھہراتے ہیں؟
13 آپ لوگ بھی میری بات سنیں جو یہ کہتے ہیں کہ ”آج یا کل ہم فلاں شہر جائیں گے اور ایک سال وہاں رہیں گے اور کاروبار کریں گے اور منافع کمائیں گے۔“ 14 لیکن آپ کو نہیں پتہ کہ کل آپ کے ساتھ کیا ہوگا کیونکہ آپ دُھند کی طرح ہیں جو تھوڑی دیر کے لیے ہوتی ہے اور پھر غائب ہو جاتی ہے۔ 15 اِس لیے آپ کو یہ کہنا چاہیے کہ ”اگر یہوواہ* چاہتا ہے تو ہم زندہ رہیں گے اور یہ یا وہ کام کریں گے۔“ 16 لیکن آپ تو شیخی بگھارنے پر فخر کرتے ہیں۔ اور ایسا فخر بُرا ہے۔ 17 لہٰذا اگر کسی کو پتہ ہے کہ صحیح کیا ہے لیکن وہ اِس کے مطابق عمل نہیں کرتا تو وہ گُناہ کرتا ہے۔