2-پطرس
3 عزیزو، یہ دوسرا خط ہے جو مَیں آپ کو لکھ رہا ہوں۔ پہلے خط کی طرح اِس خط میں بھی مَیں آپ کو کچھ باتیں یاد دِلا رہا ہوں اور یوں آپ کی سوچنے سمجھنے کی صلاحیت بیدار کر رہا ہوں 2 تاکہ آپ مُقدس نبیوں کی پیشگوئیوں* اور ہمارے مالک اور نجاتدہندہ کے اُن حکموں کو یاد کریں جو آپ کے رسولوں کے ذریعے آپ کو بتائے گئے ہیں۔ 3 پہلے تو یہ جان لیں کہ آخری زمانے میں ایسے لوگ ہوں گے جو اچھی باتوں کا مذاق اُڑائیں گے اور اپنی بُری خواہشوں کے مطابق چلیں گے 4 اور کہیں گے: ”اُس نے تو آنے* کا وعدہ کِیا تھا۔ تو پھر وہ ہے کہاں؟ ہمارے باپدادا کے زمانے سے سب کچھ ویسا ہی چل رہا ہے جیسا اُس وقت تھا جب دُنیا کو بنایا گیا تھا۔“
5 کیونکہ وہ جان بُوجھ کر اِس بات کو نظرانداز کرتے ہیں کہ خدا کے حکم سے قدیم زمانے میں آسمان موجود تھے اور زمین پانی میں کھڑی تھی اور پانی سے گِھری ہوئی تھی۔ 6 اور اِسی کے ذریعے اُس زمانے کی دُنیا سیلاب سے تباہ ہو گئی۔ 7 لیکن اِسی حکم کے مطابق موجودہ آسمان اور زمین اُس دن تک آگ کے لیے رکھے گئے ہیں جب عدالت کی جائے گی اور بُرے لوگوں کو تباہ کِیا جائے گا۔
8 لیکن عزیزو، یہ نہ بھولیں کہ یہوواہ* کے نزدیک ایک دن، 1000 سال کے برابر ہے اور 1000 سال، ایک دن کے برابر۔ 9 یہوواہ* اپنا وعدہ پورا کرنے میں دیر نہیں کرتا جیسا کہ بعض لوگوں کا خیال ہے۔ دراصل وہ آپ کی خاطر صبر سے کام لے رہا ہے کیونکہ وہ نہیں چاہتا کہ کوئی بھی شخص ہلاک ہو بلکہ وہ چاہتا ہے کہ سب لوگ توبہ کریں۔ 10 لیکن یہوواہ* کا دن چور کی طرح آئے گا۔ اُس وقت آسمان بڑے شور* سے مٹ جائیں گے اور عناصر شدید گرمی کی وجہ سے پگھل جائیں گے اور زمین اور اِس پر ہونے والے کام بےپردہ ہو جائیں گے۔
11 جب یہ سب چیزیں اِس طرح ختم ہونے والی ہیں تو اپنے بارے میں سوچیں کہ آپ کو کیسا ہونا چاہیے۔ آپ کا چالچلن پاک ہونا چاہیے اور آپ کو خدا کی بندگی کرنی چاہیے۔ 12 اِس کے ساتھ ساتھ آپ کو یہوواہ* کے دن کے آنے* کا منتظر رہنا چاہیے اور اِسے ذہن میں رکھنا چاہیے* کیونکہ اِس کے ذریعے آسمان آگ سے تباہ کر دیے جائیں گے اور عناصر گرمی کی شدت سے پگھل جائیں گے۔ 13 لیکن اُس کے وعدے کے مطابق ہم نئے آسمان اور نئی زمین کا اِنتظار کر رہے ہیں جہاں نیکی کا راج ہوگا۔
14 عزیزو، چونکہ آپ اِن چیزوں کے منتظر ہیں اِس لیے بھرپور کوشش کریں کہ آخر میں خدا یہ دیکھے کہ آپ پاک صاف اور بےداغ ہیں اور آپ کی اُس کے ساتھ صلح ہے۔ 15 اور ہمارے مالک کے صبر کو نجات حاصل کرنے کا موقع خیال کریں جیسا کہ ہمارے عزیز بھائی پولُس نے بھی اُس دانشمندی کے مطابق آپ کو لکھا جو اُنہیں عطا کی گئی۔ 16 وہ اپنے سارے خطوں میں اِن باتوں کے بارے میں لکھتے ہیں۔ لیکن اِن میں کچھ ایسی باتیں ہیں جنہیں سمجھنا مشکل ہے۔ اِن باتوں کو جاہل* اور کمزور ایمان والے توڑ مروڑ کر پیش کرتے ہیں جیسے وہ باقی صحیفوں کے ساتھ بھی کرتے ہیں اور یوں اپنی تباہی کا سامان کرتے ہیں۔
17 عزیزو، چونکہ آپ کو پہلے سے اِن باتوں کا علم ہے اِس لیے خبردار رہیں کہ کہیں آپ اُن کے ساتھ بُرے لوگوں کے فریب میں آ کر گمراہ نہ ہو جائیں اور سیدھی راہ سے نہ بھٹک جائیں۔ 18 اِس کی بجائے ہمارے مالک اور نجاتدہندہ یسوع مسیح کے بارے میں علم حاصل کرتے رہیں تاکہ آپ کو عظیم رحمت ملتی رہے۔ اُن کی بڑائی اب اور ہمیشہ کے لیے ہو۔ آمین۔