1-پطرس
4 جب مسیح اِنسان تھا تو اُس نے اذیت اُٹھائی۔ اِس لیے آپ بھی اپنے آپ کو اُس جیسی سوچ* سے لیس کریں کیونکہ ہر وہ شخص جس نے اِنسان کے طور پر اذیت اُٹھائی ہے، گُناہ کرنے سے باز آ گیا ہے 2 تاکہ اپنی باقی زندگی اِنسانی خواہشوں کے لیے نہیں بلکہ خدا کی مرضی پر چلنے کے لیے جیئے۔ 3 کیونکہ آپ نے غیرایمان والوں کی مرضی پر چلنے میں جتنا وقت گزارا تھا، وہ کافی ہے۔ اُس وقت آپ ہٹدھرمی سے غلط کام* کرتے تھے، بےلگام نفسانی خواہشوں کے مطابق چلتے تھے، حد سے زیادہ شراب پیتے تھے، غیرمہذب دعوتوں اور شراب کی محفلوں میں شریک ہوتے تھے اور گھناؤنی بُتپرستی کرتے تھے۔ 4 لیکن اب آپ اُن کی طرح عیاشی کی زندگی نہیں گزار رہے ہیں اِس لیے وہ اُلجھن میں ہیں اور آپ کو بُرا بھلا کہتے ہیں۔ 5 مگر وہ اُس کے سامنے جوابدہ ٹھہرائے جائیں گے جو زندوں اور مُردوں کی عدالت کرے گا۔ 6 اِسی وجہ سے تو مُردوں کو بھی خوشخبری سنائی گئی ہے۔ حالانکہ اُن کی عدالت اِنسان کے نقطۂنظر سے کی جاتی ہے لیکن وہ خدا کے نقطۂنظر سے زندہ ہیں اور روح کی ہدایت کے مطابق زندگی گزار رہے ہیں۔
7 لیکن سب چیزوں کا خاتمہ نزدیک ہے۔ اِس لیے سمجھداری سے کام لیں اور دُعا کرنے کے لیے ہر وقت تیار* رہیں۔ 8 سب سے بڑھ کر دل کی گہرائی سے ایک دوسرے سے محبت رکھیں کیونکہ محبت بہت سے گُناہوں پر پردہ ڈال دیتی ہے۔ 9 بڑبڑائے بغیر ایک دوسرے کی مہماننوازی کریں۔ 10 جس حد تک آپ کو کوئی نعمت* ملی ہے، اِسے ایک دوسرے کی خدمت کرنے کے لیے اِستعمال کریں کیونکہ آپ خدا کی اُس عظیم رحمت کے اچھے مختار ہیں جو مختلف طریقوں سے ظاہر ہوتی ہے۔ 11 اگر کوئی بولے تو خدا کے پیغام سنائے اور اگر کوئی خدمت کرے تو اُس طاقت کے سہارے کرے جو خدا دیتا ہے تاکہ ہر بات میں یسوع مسیح کے ذریعے خدا کی بڑائی ہو۔ اُس کی عظمت اور قدرت ہمیشہ ہمیشہ تک رہے۔ آمین۔
12 عزیزو، آپ کو شدید* آزمائشوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے لیکن حیران نہ ہوں اور یہ نہ سوچیں کہ جو کچھ آپ کے ساتھ ہو رہا ہے، وہ کوئی انوکھی بات ہے۔ 13 اِس کی بجائے خوش ہوں کیونکہ آپ بھی مسیح کی طرح اذیت اُٹھا رہے ہیں تاکہ آپ تب بھی خوش ہوں بلکہ خوشی سے جھومیں جب یسوع مسیح کی شان ظاہر ہوگی۔ 14 اگر مسیح کے نام کی وجہ سے آپ کی بےعزتی کی جا رہی ہے تو خوش ہوں کیونکہ عظمت کی روح یعنی خدا کی روح آپ پر ہے۔
15 آپ میں سے کوئی اِس وجہ سے اذیت نہ اُٹھائے کہ وہ قاتل یا چور یا مُجرم ہے یا دوسروں کے معاملے میں دخل دیتا ہے۔ 16 لیکن اگر کوئی اِس لیے اذیت اُٹھائے کہ وہ مسیحی ہے تو شرمندگی محسوس نہ کرے بلکہ مسیحی کے طور پر زندگی گزارتا رہے اور خدا کی بڑائی کرتا رہے۔ 17 کیونکہ اب عدالت کا مقررہ وقت ہے اور یہ خدا کے گھر سے شروع ہو رہی ہے۔ اب اگر پہلے ہماری عدالت ہونی ہے تو اُن کا کیا انجام ہوگا جو خدا کی خوشخبری کو نہیں مانتے؟ 18 ”اور اگر نیک آدمی مشکل سے نجات پائیں گے تو بُرے اور گُناہگار آدمیوں کا کیا ہوگا؟“ 19 لہٰذا جو لوگ خدا کی مرضی پر چلنے کی وجہ سے اذیت اُٹھا رہے ہیں، وہ آئندہ بھی خود* کو اپنے وفادار خالق کے سپرد کرتے رہیں اور اچھے کام کرتے رہیں۔