2-پطرس
2 لیکن جیسے خدا کی قوم میں جھوٹے نبی آئے تھے ویسے آپ میں بھی جھوٹے اُستاد آئیں گے۔ وہ چپکے سے تباہکُن فرقے قائم کریں گے اور اُس مالک کو ٹھکرا دیں گے جس نے اُن کو خریدا تھا۔ یوں وہ خود اپنی تباہی کا سامان کریں گے اور اُن کی تباہی تیزی سے آئے گی۔ 2 بہت سے لوگ اُن کے ہٹدھرم چالچلن* کی نقل کریں گے اور اُن کی وجہ سے سچائی کی راہ کی بدنامی ہوگی۔ 3 وہ اپنی لالچی نیت کی وجہ سے جھوٹی باتیں کر کے آپ کا فائدہ اُٹھائیں گے۔ لیکن اُن کی سزا بہت پہلے سے طے ہے۔ ہاں، اُن کی سزا میں دیر نہیں ہوگی اور اُن کی تباہی ضرور آئے گی۔
4 بےشک خدا نے اُن فرشتوں کو سزا دی جنہوں نے گُناہ کِیا اور اُن کو تارتارُس* میں ڈال دیا جہاں اُنہیں گہری تاریکی میں زنجیروں میں جکڑ کر* عدالت کے لیے رکھا گیا ہے۔ 5 اور اُس نے بُرے لوگوں پر طوفان لا کر قدیم دُنیا کو سزا دی لیکن نوح کو جو نیکی کی مُنادی کرتے تھے، سات اَور لوگوں کے ساتھ بچا لیا۔ 6 اور اُس نے شہر سدوم اور شہر عمورہ کو سزا دینے کے لیے جلا کر راکھ کر دیا۔ اِس طرح خدا نے اُن کو عبرت کی مثال بنا دیا تاکہ بُرے لوگ جان جائیں کہ اُن کا انجام کیا ہوگا۔ 7 لیکن اُس نے نیک لُوط کو بچا لیا جو بُرے لوگوں کے ہٹدھرم چالچلن* کی وجہ سے بہت پریشان تھے۔ 8 کیونکہ جب وہ نیک آدمی اُن لوگوں کے درمیان رہ رہا تھا تو اُس کی نیک جان* اُن لوگوں کے غلط کاموں کو دیکھ اور سُن کر ہر روز تڑپتی تھی۔ 9 لہٰذا یہوواہ* اپنے بندوں کو آزمائش کے وقت بچائے گا لیکن بُرے لوگوں کو ہلاک کرنے* کے لیے عدالت کے دن تک رکھے گا، 10 خاص طور پر اُن کو جو دوسروں کے جسم کو ناپاک کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور اِختیار والوں کو ناچیز خیال کرتے ہیں۔
یہ لوگ گستاخ اور سرکش ہیں اور اُن کی توہین کرنے سے نہیں ڈرتے جن کو خدا عزت دیتا ہے 11 جبکہ فرشتے اُن سے زیادہ طاقتور اور زورآور ہونے کے باوجود توہینآمیز باتیں کہہ کر اُن پر اِلزام نہیں لگاتے کیونکہ وہ یہوواہ* کا احترام کرتے ہیں۔ 12 لیکن یہ لوگ ناسمجھ جانوروں کی طرح ہیں جو اپنی فطرت کے مطابق عمل کرتے ہیں اور اِس لیے پیدا ہوتے ہیں کہ پکڑے اور مارے جائیں۔ وہ اُن سب چیزوں کی توہین کرتے ہیں جنہیں وہ نہیں سمجھتے۔ وہ اپنی تباہکُن روِش کی وجہ سے تباہ ہو جائیں گے 13 اور اپنی نقصاندہ حرکتوں کے نتیجے میں نقصان اُٹھائیں گے۔
وہ دن کے وقت بھی عیاشی کرنے میں لگے رہتے ہیں۔ وہ داغ دھبے ہیں۔ وہ آپ کے ساتھ دعوتیں کھاتے وقت بڑے شوق سے اپنی جھوٹی تعلیمات پھیلاتے ہیں۔ 14 اُن کی آنکھیں زِناکاری سے بھری ہیں۔ وہ گُناہ کرنے سے باز نہیں آ سکتے۔ وہ کمزور ایمان والوں* کو بہکاتے ہیں۔ اُن کا دل لالچ میں ماہر ہے۔ وہ لعنتی بچے ہیں۔ 15 اُنہوں نے سیدھی راہ کو چھوڑ دیا ہے اور گمراہ ہو گئے ہیں۔ اُنہوں نے بعور کے بیٹے بلعام کی راہ اِختیار کی ہے جس کو غلط کام کا اِنعام حاصل کرنے کا بڑا شوق تھا۔ 16 لیکن جب یہ نبی صحیح راہ سے پھرا تو اُس کو ٹوکا گیا کیونکہ ایک بےزبان گدھی نے اِنسان کی آواز میں بول کر اُسے بےوقوفانہ روِش پر چلنے سے روک دیا۔
17 وہ ایسے چشمے ہیں جن میں پانی نہیں ہے اور ایسے بادل ہیں جنہیں طوفان اُڑا لے جاتا ہے۔ اُن کے لیے کالی سیاہ تاریکی طے ہے۔ 18 وہ بڑے بڑے بول بولتے ہیں جو بالکل بےمعنی ہوتے ہیں۔ وہ ہٹدھرم چالچلن* اور جسم کی خواہشوں کے ذریعے اُن لوگوں کو ورغلاتے ہیں جو غلط کام کرنے والوں کے ہاتھ سے بال بال بچے ہیں۔ 19 وہ اُن سے آزادی کا وعدہ کرتے ہیں جبکہ خود تباہی کے غلام ہیں کیونکہ جب ایک شخص کسی* کے قابو میں آ جاتا ہے تو وہ اُس کا غلام بن جاتا ہے۔ 20 وہ ہمارے مالک اور نجاتدہندہ یسوع مسیح کے بارے میں صحیح علم حاصل کر کے دُنیا کی ناپاکیوں سے بچ جاتے ہیں لیکن بعد میں پھر سے اِنہی چیزوں میں پڑ جاتے ہیں اور اِن کے قابو میں آ جاتے ہیں۔ اِس لیے اُن کی آخری حالت اُن کی پہلی حالت سے بدتر ہے۔ 21 بہتر ہوتا کہ وہ نیکی کی راہ کا صحیح علم نہ رکھتے، بجائے اِس کے کہ وہ علم رکھنے کے بعد اُس مُقدس حکم سے پھر جاتے جو اُنہیں دیا گیا تھا۔ 22 اُن کے بارے میں یہ کہاوت سچ ثابت ہوتی ہے کہ ”کُتا اپنی قے چاٹنے کے لیے لوٹ آیا ہے اور نہائی ہوئی سؤرنی کیچڑ میں لوٹپوٹ ہونے کے لیے۔“